يسير
اس کے مادہ یسر میں انفتاح اور حفیف ہونا داخل ہے اور یسیر وہ کام ہے جو آسان اور سہولت کے ساتھ سرانجام پا جائے ۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
وَمَنْ يَفْعَلْ ذَلِكَ عُدْوَانًا وَظُلْمًا فَسَوْفَ نُصْلِيهِ نَارًا وَكَانَ ذَلِكَ عَلَى اللَّهِ يَسِيرًا
”اور جو تعدی اور ظلم سے ایسا کرے گا۔ ہم اس کو عنقریب جہنم میں داخل کریں گے اور یہ بات اللہ کے لیے آسان ہے۔“
[4-النساء:30]
هَيِّنْ
اس کا مادہ ھون ہے۔ جس میں آسانی کے علاوہ نرمی کا پہلو بھی شامل ہے بشرطیکہ اس نرمی میں سبکی نہ ہو۔ بلکہ نرمی کے ساتھ ساتھ سکینت اور وقار شامل ہوں اور یہ ضفت قابل ستائش ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
وَعِبَادُ الرَّحْمَنِ الَّذِينَ يَمْشُونَ عَلَى الْأَرْضِ هَوْنًا
”اور خدا کے بندے تو وہ ہیں جو زمین پر متواضع ہو کر چلتے ہیں ۔“
[25-الفرقان:63]