”بابرکت ہونا“ کے لیے ”تَبَارَك“ ، ”مُبَارَك“ ، ”اَيْمَن“ ، ”طيّب“ اور ”طوبٰي“ کے الفاظ قرآن کریم میں آئے ہیں۔
مُبَارَك
برکت کے معنی میں کسی چیز میں خیر الہیٰ کا ثابت ہونا۔ یعنی جو کام کیا جائے اس میں متوقع زیادہ سے زیادہ فائدہ ہو جانا برکت ہے۔ بشرطیکہ یہ کام یا توقع خیر کا پہلو رکھتی ہو اور ”بركة“ معنی بڑھاؤ ، زیادتی۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
وَهَذَا ذِكْرٌ مُبَارَكٌ أَنْزَلْنَاهُ
”اور یہ مبارک ذکر ہے جسے ہم نے نازل فرمایا ہے۔“
[21-الأنبياء:50]
اور ”تبارك“ معنی نیک فعال یا نیک شگون لینا۔ لیکن یہ لفظ عموما اللہ تعالیٰ سے مخصوص ہے اور ان خیر کے کاموں کے لیے آتا ہے جو اللہ تعالیٰ سے مختص ہیں۔
تَبَارَك
جس چیز میں یہ خیر کا پہلو بار آور ثابت ہو وہ مبارک ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
تَبَارَكَ الَّذِي بِيَدِهِ الْمُلْكُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ
”0“
[67-الملك:1]
اَیْمَن
”يمين“ معنی دایاں ہاتھ اور دائیں طرف اور ”اَصْحٰبُ الْيَمِيْن“ معنی دائیں ہاتھ یا دائیں جانب والے بھی اور اصحاب خیر و برکت بھی ہے۔ اور ”يَمَنَ“ ”يَيْمَنُ“ بمعنی بابرکت ہونا، خوش قسمت ہونا۔ ”تَيَمُّن“ بمعنی برکت لینا، نیک فال لینا۔ اور ”مَيْمُوْن“ بمعنی مبارک ہے اور امام راغب کے نزدیک ”ميمون“ معنی سعادت مند ہے گویا جس طرح سعادت فطرت میں ودیعت ہوتی ہے اسی طرح ”اَيْمَن“ وہ چیز ہے جس کی فطرت میں برکت ودیعت کی گئی ہو۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
فَلَمَّا أَتَاهَا نُودِيَ مِنْ شَاطِئِ الْوَادِ الْأَيْمَنِ
”پھر جب موسی (علیہ السلام) وہاں پہنچے تو بابرکت میدان کے کنارے سے آواز آئی۔“
[28-القصص:30]
طیّب
”طَابَ“ بمعنی کسی چیز کا دل کو اچھا لگنا اور ”طَيَّب“ بمعنی پاکیزہ اور حلال چیز اور ”طِيْب“ بمعنی خوشبو۔ اور ”بَلْدَة طَيِبَة“ بمعنی امن اور برکتوں والا شہر۔ نیز ”اَلْبَلَدُ الطَّيِّبُ“ بمعنی بابرکت یا زرخیز زمین۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
وَالْبَلَدُ الطَّيِّبُ يَخْرُجُ نَبَاتُهُ بِإِذْنِ رَبِّهِ
”اور زرخیز زمین سے سبزہ بھی پروردگار کے حکم سے نفیس ہی نکلتا ہے ۔“
[7-الأعراف:58]
اور ”طُوْبٰي“ بمعنی رشک سعادت ، خیر ، بہتری۔ گویا ”طُوبٰي“ سے ایسی خیر و برکت مراد ہے جو من کو بھی بھاتی ہو۔
طوبٰي
”طُوْبٰي“ بمعنی رشک سعادت ، خیر ، بہتری۔ گویا ”طُوبٰ“ ی سے ایسی خیر و برکت مراد ہے جو من کو بھی بھاتی ہو۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ طُوبَى لَهُمْ وَحُسْنُ مَآبٍ
”جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کیے ان کے لیے ہی خوشحالی اور عمدہ ٹھکانا ہے۔“
[13-الرعد:29]