نُعَاس
یہ نیند کی ابتدائی کیفیت ہے بمعنی غنودگی۔ جب نیند کی وجہ سے حواس سست پڑ جائیں اور آنکھیں پر اس کا اثر نمایاں ہونے لگے تو اسے نعاس کہتے ہیں ۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
إِذْ يُغَشِّيكُمُ النُّعَاسَ أَمَنَةً مِنْهُ
”جب اللہ نے تمہاری تسکین کے لیے اپنی طرف سے تمہیں نیند کی چادر اوڑھا دی۔“
[8-الأنفال:11]
سِنَةٌ
ایسی غنودگی جس سے سر میں گرانی محسوس ہونے لگے اور سر جھکنے لگے۔ غنودگی کا اگلا درجہ۔ غنودگی اور نیند کی درمیانی کیفیت۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
اللَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ لَا تَأْخُذُهُ سِنَةٌ وَلَا نَوْمٌ
”اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں ، زندہ ہمیشہ رہنے والا ،اسے نہ اونگھ آتی ہے نہ نیند۔“
[2-البقرة:255]