لفظ وضاحت و مترادفات

بَليٰ
(یَبْلُو، بَلَاءً) بَلاء ایسی آزمائش ہے جس میں سختی اور شدت پائی جائے اور صاحب منتہی الارب اس کے معنی سختی و دریافتن چیز سے وکشف آں بتلاتے ہیں اور یہ آزمائش خیر و شر دونوں صورتوں میں ہو سکتی ہے۔

متعلقہ اردو لفظ اور اس کے عربی مترادف

آزمائش کرنا
”آزمائش کرنا“ کے لیے ”اِمْتَحَنَ“ ”(محن)“ ، ”بَليٰ“ اور ”ابتليٰ“ ”(بلو)“ اور ”فَتَنَ“ کے الفاظ استعمال ہوئے ہیں۔
روٹ:ب ل و
بَليٰ
(یَبْلُو، بَلَاءً) بَلاء ایسی آزمائش ہے جس میں سختی اور شدت پائی جائے اور صاحب منتہی الارب اس کے معنی سختی و دریافتن چیز سے وکشف آں بتلاتے ہیں اور یہ آزمائش خیر و شر دونوں صورتوں میں ہو سکتی ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
وَبَلَوْنَاهُمْ بِالْحَسَنَاتِ وَالسَّيِّئَاتِ لَعَلَّهُمْ يَرْجِعُونَ
”اور ہم آسائشوں اور تکلیفوں (دونوں طرح) سے ان کی آزمائش کرتے رہے تاکہ وہ (ہماری طرف) رجوع کریں۔“
[7-الأعراف:168]
”اِبْتَليٰ“ کے معنی کسی چیز کو الٹ پلٹ کرنا یا حالات کو دگرگوں کر کے جانچنا ہے ۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
إِنَّا خَلَقْنَا الْإِنْسَانَ مِنْ نُطْفَةٍ أَمْشَاجٍ نَبْتَلِيهِ فَجَعَلْنَاهُ سَمِيعًا بَصِيرًا
”ہم نے انسان کو مخلوط نطفہ سے پیدا کیا جسے ہم الٹتے پلٹتے رہے۔“
[76-الإنسان:2]

روٹ:م ح ن
اِمْتَحَنَ
امتحان ایسی آزمائش کو کہتے ہیں جو سختی کے بجائے نرمی سے کی جائے اور اس میں کشائش کا پہلو بھی شامل ہے اور بسا اوقات اس آزمائش سے بیشتر امتحان دہندہ کو زیر تعلیم و تربیت بھی رکھا جاتا ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا جَاءَكُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُهَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُوهُنَّ اللَّهُ أَعْلَمُ بِإِيمَانِهِنَّ فَإِنْ عَلِمْتُمُوهُنَّ مُؤْمِنَاتٍ فَلَا تَرْجِعُوهُنَّ إِلَى الْكُفَّارِ
”اے ایمان والو! جب تمہارے پاس مومن عورتوں وطن چھوڑ کر آئیں تو ان کی آزمائش کر لو۔ ( اور) خدا تو ان کے ایمان کو خوب جانتا ہے۔ سو اگر تمہیں معلوم ہو کہ مومن ہیں تو ان کو کفار کے پاس واپس نہ بھیجو۔“
[60-الممتحنة:10]

روٹ:ف ت ن
فَتَنَ
ابتلاء کی طرح اس آزمائش میں بھی سختی پائی جاتی ہے۔ فَتَنَ کے معنی سونا چاندی کو کھٹیالی میں ڈال کر تپانا اور گلانا اور کھوٹ معلوم کرنا ہے(منجد)۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
يَوْمَ هُمْ عَلَى النَّارِ يُفْتَنُونَ
”وہ اس دن اگ پر تپائے جائیں گے۔“
[51-الذاريات:13]



ماحصل

نمبر لفظ مختصر وضاحت
1
بَليٰ
یہ آزمائش سخت قسم کی ہوتی ہے اور بالعموم ایسے واقعات سے ہوتی ہے جس سے دوسرے بھی دیکھ سکے یعنی حوادث سے ہوتی ہے۔
2
اِمْتَحَنَ
اس آزمائش میں سختی کے بجائے نرمی ہوتی ہے اور اس میں سابقہ تعلیم و تربیت کی آزمائش ہوتی ہے۔
3
فَتَنَ
بذات خود سخت مگر دل کشی سے ہوتی ہے۔ یعنی بالعموم ایسی چیزوں سے ہوتی ہے جن سے انسان کا دلی لگاؤ ہو۔ دوسرے تو کیا بسا اوقات خود مفتون کو بھی اس آزمائش کا پتہ نہیں چلتا کہ وہ اس میں مبتلا ہے۔

Download Mutaradif words
PDF FILES
WORD FILES
Abu Talha
Whatsapp: +92 0331-5902482

Email: islamicurdubooks@gmail.com