”انتظار کرنا“ کے لیے ”اِنْتَظَرَ“ ، ”اِرْتَقَبَ“ ، ”تَرَبَّصَ“ کے الفاظ آئے ہیں۔
اِنْتَظَرَ
نَظَرَ کے بنیادی معنی دو ہیں( 1) معائنہ یعنی آنکھوں سے کوئی چیز دیکھنا اور (2) تَاَمَّلَ الشَّیْء کسی چیز کے لیے انتظار اور مہلت یہاں دوسرے معنی سے غرض ہے یعنی قرآن کریم میں نَظِرَةٌ اسی معنی میں آیا ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
وَانْتَظِرُوا إِنَّا مُنْتَظِرُونَ
”اور اگر قرض لینے والا تنگدست ہو تو (اسے) کشائش کے حاصل ہونے تک مہلت دو۔“
[11-هود:122]
اِرْتَقَبَ
رَقَبَةگردن کو کہتے ہیں اور رَقَبَ کسی کی گردن پر نظر رکھنے یا اس کی نگرانی کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے اور رَقِبَة کے معنی اختیاط ، نگہبانی ، بچاؤ اور خوف ہے۔ لہذا اِرْتَقَبَ سے مراد ایسی انتظار ہے جس میں انسان چوکس اور چوکنا رہے دوسرے کی حرکت و سکنات کا خیال رکھے اور اپنے بچاؤ کا بھی۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
سَوْفَ تَعْلَمُونَ مَنْ يَأْتِيهِ عَذَابٌ يُخْزِيهِ وَمَنْ هُوَ كَاذِبٌ وَارْتَقِبُوا إِنِّي مَعَكُمْ رَقِيبٌ
”تم کو عنقریب معلوم ہو جائے گا کہ رسوا کرنے والا عذاب کس پر آتا ہے اور جھوٹا کون ہے اور تم بھی انتظار کرو میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرتا ہوں۔“
[11-هود:93]
تَرَبَّصَ
”رَبَص“ اور ”تَرَبُّص“ ایک ہی معنی میں استعمال ہوتے ہیں اور یہ انتظار یا تو کسی معینہ مدت کے لیے کہ ہوتا ہے یا کسی ایسے امر کے ہونے یا زائل ہونے کا جس کی توقع ہو۔ مثلاً اشیاء تجارت کی گرانی اور ارزانی کا ۔ ”تَرَبُّص“ ”بِسِلْعَةٍ“ کا معنی ہے مال کی گرانی کا انتظار کرنا۔ اسی طرح عورت کے لیے اپنی عدت پوری کرنے کا انتظار ”تَرَبُّص“ کہلائے گا۔ اور بمعنی زیادہ فائدہ حاصل کرنے کے لیے انتظار کرنا۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
قُلْ هَلْ تَرَبَّصُونَ بِنَا إِلَّا إِحْدَى الْحُسْنَيَيْنِ وَنَحْنُ نَتَرَبَّصُ بِكُمْ أَنْ يُصِيبَكُمُ اللَّهُ بِعَذَابٍ مِنْ عِنْدِهِ أَوْ بِأَيْدِينَا فَتَرَبَّصُوا إِنَّا مَعَكُمْ مُتَرَبِّصُونَ
”کہہ دو کہ تم ہمارے حق میں دو بھلائیوں میں سے ایک کے منتظر ہو اور ہم تمہارے حق میں اس بات کے منتظر ہیں کہ خدا یا تو خود اپنے پاس سے تم پر کوئی عذاب نازل کرے اور یا ہمہارے ہاتھوں سے تو تم بھی انتظار کرو ۔ ہم بھی تمہارے ساتھ انتظار کرتے ہیں۔“
[9-التوبة:52]