حوایا
حوية جمع ہے۔ حوایا سے مراد سا نپ کی طرح کنڈلی مارنے والی انتڑیاں ہیں۔ حَیَّةٌ سانپ کو کہتے ہیں تحوي الحيةسانپ کے کنڈلی مارنے کو اور حاوي سانپ کا منتر پڑھنے والے کو کہا جاتا ہے۔ اور یہ وہ رودۃ مستقیم ہے جو کنڈلی مارتے مارتے مقعد تک چلی جاتی ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
حَرَّمْنَا عَلَيْهِمْ شُحُومَهُمَا إِلَّا مَا حَمَلَتْ ظُهُورُهُمَا أَوِ الْحَوَايَا أَوْ مَا اخْتَلَطَ بِعَظْمٍ
”اور ہم نے ان (یہودیوں) پر ان دونوں (گائے اور بکری) کی چربی حرام کر دی تھی سوائے اس کے جو ان کے پیٹ پر لگی ہو یا انتڑیوں کی یا جو ہڈی کے ساتھ مل گئی ہو۔“
[6-الأنعام:146]
امعاء
یہ مَغْیٌ کی جمع ہے۔ یہ لفظ عام ہے جو ہر قسم کی چھوٹی بڑی انتڑیوں کے لئے استعمال ہوتا ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
سُقُوا مَاءً حَمِيمًا فَقَطَّعَ أَمْعَاءَهُمْ
”اور انہیں کھولتا ہوا پانی پلایا جائے گا جو ان کی انتڑیوں کو ٹکڑے ٹکڑے کر دے گا۔“
[47-محمد:15]