”الٹ دینا، اوندھا کرنا“ کے لیے ”اَرْكَسَ“ ، ”اِئْتَفَكَ“ ، ”(افك)“ ”جَثَمَ“ ، ”كَبَّ“ ، ”كَبْكَبَ“ اور ”قَلَّبَ“ ، ”نَكَسَ“ اور ”نَكَّسَ“ کے الفاظ آئے ہیں۔
اَرْكَسَ
رَكَسَ کے معنی کسی چیز کو اس کے سر پر الٹا کر دینا( یعنی سر نیچے ہو اور ٹانگیں اوپر) الٹا کر دینا یا اس کے پہلے سرے کو پچھلے سرے سے الٹا کر ملا دینا، تہ و بالا کر دینا۔اركس الثوب فی الصبغ بمعنی الٹا کر رنگ میں کپڑا ڈبویا ۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
وَاللَّهُ أَرْكَسَهُمْ بِمَا كَسَبُوا
”خدا نے ان( منافقین) کو ان کے کرتوتوں کے سبب اندھا کردیا۔“
[4-النساء:88]
اِئْتَفَكَ
اَفَكَ کے معنیٰ کسی کو صحیح رخ سے موڑ دینا اور اگر کسی صحیح رُخ کے علاوہ وہ کسی دوسرے رخ پر پٹخ دیا جائے تو اسے ائتفک کہتے ہیں
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
وَالْمُؤْتَفِكَةَ أَهْوَى
”اور اسی نے الٹی ہوئی بستیوں کو دے پٹکا۔“
[53-النجم:53]
جَثَمَ
پرندے کا سینہ کے بل زمین پر بیٹھنا اور پھر اس سے چمٹ جانا كناية کسی شخص کا سینہ کے بل زمین پر لیٹنا۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
فَأَخَذَتْهُمُ الرَّجْفَةُ فَأَصْبَحُوا فِي دَارِهِمْ جَاثِمِينَ
”تو ان کو بھونچال نے آ پکڑا اور وہ اپنے گھروں میں اوندھے پڑے رہ گئے۔“
[7-الأعراف:78]
كَبَّ
كَبَّ الِا نَاءَ کے معنی برتن کو الٹا کر کے رکھ دینے کے ہیں( منجد) اور كَبَّ فُلَاناً کے معنی کسی کو منہ کے بل گرا دینے کے ہیں(مف)۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
وَمَنْ جَاءَ بِالسَّيِّئَةِ فَكُبَّتْ وُجُوهُهُمْ فِي النَّارِ
”اور جو کوئی برائی لے کر آئے گا تو سے لوگ اوندھے منہ دوزخ میں ڈال دیے جائیں گے۔“
[27-النمل:90]
كَبْكَبَ
میں تکرار لفظی ہے جو اس کے معانی میں بھی شدت پیدا کر رہا ہے۔ بمعنی کسی چیز کو اوپر سے لڑھکا کر گڑھے میں پھینک دینا۔(مف۔ منجد)۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
فَكُبْكِبُوا فِيهَا هُمْ وَالْغَاوُونَ
”تو وہ اور گمراہ( یعنی بت اور بت پرست) اوندھے منہ دوزخ میں ڈال دیے جائیں گے۔“
[26-الشعراء:94]
قَلَّبَ
تقلیب الشیء بمعنی کسی چیز کو پھیرنے اور ایک حالت سے دوسری حالت میں لوٹانے کے ہیں اورقَلّب الثَوْب بمعنی کپڑے کو الٹنا۔ قلّب کا استعمال مادی اور معنوی دونوں طرح ہوتا ہے۔ مادی کی مثال یہ ہے: جس دن ان کے منہ آگ میں الٹائے جائیں گے۔ اور معنوی کی مثال یہ ہے: یہ پہلے بھی طالب فساد رہے ہیں اور بہت سی باتوں میں تمہارے لئے الٹ پھیر کرتے رہتے ہیں یہاں تک کہ حق آ پہنچا۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
يَوْمَ تُقَلَّبُ وُجُوهُهُمْ فِي النَّارِ
”“
[33-الأحزاب:66]
نَكَسَ ، نَكَّسَ
نَكَسَ بمعنی اوندھا کرنا اور نَكَسَ رَأْسَهٗ ، بمعنی ذلت یا ندامت سے سر جھکا دینا۔ یہ محاورتاً استعمال ہوتا ہے اور نَكِسَ الْمَرِيْض مریض کا دوبارہ بیمار پڑنا اور اَلنُّكَاس بمعنی بیماری کا دوبارہ عود کر آنا اور اَلنُّكْس بمعنی بیماری کا دوبارہ عود کر آنا۔ گر کر نہ سنبھلنا۔ پھر دوبارہ پہلے سے زیادہ زور سے گرنا اور النَكس بمعنی بہت بوڑھے لوگ اور نکس بمعنی اوندھا کرنا اور اِنْتَكَسَ بمعنی سر کے بال گرنا، دوبارہ بیمار پڑنا۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
ثُمَّ نُكِسُوا عَلَى رُءُوسِهِمْ
”پھر شرمندہ ہو کر سر نیچا کر لیا۔“
[21-الأنبياء:65]