حرکت اور اضطراب کے بعد ٹھراؤ کو سکون کہتے ہیں اور سکون کا لفظ ظاہری و معنوی دونوں طرح سے استعمال ہوتا ہے جسمانی تھکاوٹ کے بعد آرام کرنے کے لیے بھی۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
مَنْ إِلَهٌ غَيْرُ اللَّهِ يَأْتِيكُمْ بِلَيْلٍ تَسْكُنُونَ
”اللہ کے سوا اور کون معبود ہے جو رات لا سکے جس میں تم آرام کرتے ہو ۔“
[28-القصص:72]
اور ذہنی تفکرات سے سکون حاصل کرنے کے لیے بھی ۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
وَصَلِّ عَلَيْهِمْ ۖ إِنَّ صَلَاتَكَ سَكَنٌ لَّهُمْ
”اور ان کے حق میں دعائے خیر کرو کیونکہ تمہاری دعا ان کے لیے موجود تسکین ہے۔“