آخرة
کا معنی دارالبقا ہے۔ یعنی مرنے کے بعد انسانوں کو دوسرے جہاں میں جو دائمی زندگی حاصل ہوگی اور اس زندگی میں روح اور جسم دونوں کا کلی طور پر اتصال ہوگا اور نیک اور بدکار لوگوں کو اپنے اپنے اعمال کے بدلے میں جنت یا دوزخ میں داخل کیا جائے گا ۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
وَبِالْآخِرَةِ هُمْ يُوقِنُونَ
”اور (ایماندار لوگ ) آخرت پر یقین رکھتے ہیں۔“
[2-البقرة: 4]