تاه
حیران و سراسیمہ پھرنا، گمراہی کی حالت میں ادھر ادھر بھٹکتے پھرنا۔ اور ابن فارس کے نزدیک (جِنْسٌ مِنَ الْحَيْرَة) یعنی یہ حیرانگی کی ایک خاص قسم ہے اور التيه کے معنی ایسا چٹیل میدان جس میں چلنے والا بھٹک جائے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
قَالَ فَإِنَّهَا مُحَرَّمَةٌ عَلَيْهِمْ أَرْبَعِينَ سَنَةً يَتِيهُونَ فِي الْأَرْضِ
”اللہ نے فرمایا کہ وہ ملک ان بنی اسرائیل پر چالیس برس تک کے لیے حرام کر دیا گیا اور یہ جنگل کی زمین میں سرگردان پھرتے رہیں گے۔“
[5-المائدة:26]
هام
بمعنی مجنونانہ کیفیت سے پھرنا۔ عاشق قسم کے لوگوں کی آوارگی۔ صاحب منجد اس کے معنی محبت کرنا اور آوارہ پھرنا لکھتے ہیں۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
أَلَمْ تَرَ أَنَّهُمْ فِي كُلِّ وَادٍ يَهِيمُونَ
”کیا تم نے نہیں دیکھا کہ وہ بربادی میں سر مارتے پھرتے ہیں۔“
[26-الشعراء:225]