نمبر | آیات | تفسیر |
1 |
قسم ہے ان (جماعتوں) کی جو صف باندھنے والی ہیں! خوب صف باندھنا۔ | |
2 |
پھر ان کی جو ڈانٹنے والی ہیں! زبردست ڈانٹنا۔ | |
3 |
پھر ان کی جو ذکر کی تلاوت کرنے والی ہیں! | |
4 |
کہ بے شک تمھارا معبود یقینا ایک ہے۔ | |
5 |
جو آسمانوں اور زمین کا اوران دونوں کے درمیان کی چیزوں کا رب اور تمام مشرقوں کا رب ہے۔ | |
6 |
بے شک ہم نے ہی آسمان دنیا کو ایک انوکھی زینت کے ساتھ آراستہ کیا، جو ستارے ہیں۔ | |
7 |
اور ہر سرکش شیطان سے خوب محفوظ کر نے کے لیے۔ | |
8 |
وہ اوپر کی مجلس کی طرف کان نہیں لگا سکتے اور ہر طرف سے ان پر (شہاب)پھینکے جاتے ہیں۔ | |
9 |
بھگانے کے لیے اور ان کے لیے ہمیشہ رہنے والا عذاب ہے۔ | |
10 |
مگر جو کوئی اچانک اچک کر لے جائے تو ایک چمکتا ہوا شعلہ اس کا پیچھا کرتا ہے۔ | |
11 |
سو ان سے پوچھ کیا یہ پیدا کرنے کے اعتبار سے زیادہ مشکل ہیں، یا جنھیں ہم پیدا کر چکے؟ بے شک ہم نے انھیں ایک چپکتے ہوئے گارے سے پیدا کیا ہے۔ | |
12 |
بلکہ تو نے تعجب کیا اور وہ مذاق اڑاتے ہیں۔ | |
13 |
اور جب انھیں نصیحت کی جائے وہ قبول نہیں کرتے۔ | |
14 |
اور جب کوئی نشانی دیکھتے ہیں تو خوب مذاق اڑاتے ہیں۔ | |
15 |
اور کہتے ہیں یہ صاف جادو کے سوا کچھ نہیں۔ | |
16 |
کیا جب ہم مر گئے اور مٹی اور ہڈیاں ہو چکے تو کیا واقعی ہم ضرور اٹھائے جانے والے ہیں؟ | |
17 |
اور کیا ہمارے پہلے باپ دادا بھی؟ | |
18 |
کہہ دے ہاں! اور تم ذلیل ہو گے۔ | |
19 |
سو وہ بس ایک ہی ڈانٹ ہوگی، تو یکایک وہ دیکھ رہے ہوں گے۔ | |
20 |
اور کہیں گے ہائے ہماری بربادی! یہ تو جزا کا دن ہے۔ | |
21 |
یہی فیصلے کا دن ہے، جسے تم جھٹلایا کرتے تھے۔ | |
22 |
اکٹھا کرو ان لوگوں کو جنھوں نے ظلم کیا اور ان کے جوڑوں کو اور جن کی وہ عبادت کیا کرتے تھے۔ | |
23 |
اللہ کے سوا، پھر انھیں جہنم کی راہ کی طرف لے چلو۔ | |
24 |
اور انھیں ٹھہراؤ، بے شک یہ سوال کیے جانے والے ہیں۔ | |
25 |
کیا ہے تمھیں ، تم ایک دوسرے کی مدد نہیں کرتے؟ | |
26 |
بلکہ آج وہ بالکل فرماں بردار ہیں۔ | |
27 |
اور ان کے بعض بعض کی طرف متوجہ ہوں گے، ایک دوسرے سے سوال کریں گے۔ | |
28 |
کہیں گے بے شک تم ہمارے پاس قَسَم کی راہ سے آتے تھے۔ | |
29 |
وہ کہیں گے بلکہ تم ایمان والے نہ تھے۔ | |
30 |
اور ہمارا تم پر کوئی غلبہ نہ تھا، بلکہ تم (خود) حد سے بڑھنے والے لوگ تھے۔ | |
31 |
سو ہم پر ہمارے رب کی بات ثابت ہوگئی۔ بے شک ہم یقینا چکھنے والے ہیں۔ | |
32 |
سو ہم نے تمھیں گمراہ کیا، بے شک ہم خود گمراہ تھے۔ | |
33 |
پس بے شک وہ اس دن عذاب میں ایک دوسرے کے شریک ہوں گے۔ | |
34 |
بے شک ہم مجرموں کے ساتھ ایسے ہی کیا کرتے ہیں۔ | |
35 |
بے شک وہ ایسے لوگ تھے کہ جب ان سے کہا جاتا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں تو تکبر کرتے تھے۔ | |
36 |
اور کہتے تھے کیا واقعی ہم یقینا اپنے معبودوں کو ایک دیوانے شاعر کی خاطر چھوڑ دینے والے ہیں؟ | |
37 |
بلکہ وہ حق لے کر آیا ہے اور اس نے تمام رسولوں کی تصدیق کی ہے۔ | |
38 |
بلاشبہ تم یقینا دردناک عذاب چکھنے والے ہو۔ | |
39 |
اور تمھیں صرف اسی کا بدلہ دیا جائے گا جو تم کیا کرتے تھے۔ | |
40 |
مگر اللہ کے خالص کیے ہوئے بندے۔ | |
41 |
یہی لوگ ہیں جن کے لیے مقرر رزق ہے۔ | |
42 |
کئی قسم کے پھل اور وہ عزت بخشے گئے ہیں۔ | |
43 |
نعمت کے باغوں میں۔ | |
44 |
تختوں پر آمنے سامنے بیٹھے ہوں گے۔ | |
45 |
ان پر صاف بہتی ہوئی شراب کا جام پھرایا جائے گا۔ | |
46 |
جو سفید ہو گی، پینے والوں کے لیے لذیذ ہوگی۔ | |
47 |
نہ اس میں کوئی درد سر ہوگا اور نہ وہ اس سے مدہوش کیے جائیں گے۔ | |
48 |
اور ان کے پاس نگاہ نیچے رکھنے والی، موٹی آنکھوں والی عورتیں ہوں گی۔ | |
49 |
جیسے وہ چھپا کر رکھے ہوئے انڈے ہوں۔ | |
50 |
پھر ان کے بعض بعض کی طرف متوجہ ہوں گے، ایک دوسرے سے سوال کریں گے۔ |