● جامع الترمذي | يجزئ في الوضوء رطلان من ماء «تفرد بہذا اللفظ ( تحفة الأشراف : 963) (ضعیف) (سند میں شریک القاضی حافظہ کے ضعیف ہیں، اور ان کی یہ روایت ثقات کی روایت کے خلاف بھی ہے شیخین کی سند میں ’’ شریک ‘‘ نہیں ہیں، لیکن اصل حدیث صحیح ہے، جس کی تخریج حسب ذیل ہے: ابن جبر کے طریق سے مروی ہے: ’’ کان رسول اللہ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ یتوضأ بمکوک ویغتسل بخمسة مکاکی ‘‘ ، أخرجہ: صحیح البخاری/الوضوء 47 (201) ، صحیح مسلم/الحیض 10 (325) ، سنن ابی داود/ الطہارة 44 (95) ، سنن النسائی/الطہارة 59 (73) ، و144 (230) ، والمیاہ 14 (346) ، مسند احمد (3/259، 282، 290) ، سنن الدارمی/الطہارة 22 (695) ۔» قال الشيخ زبير علي زئي: (609) إسناده ضعيف ¤ شريك مدلس وعنعن . (تقدم: 112) وحديث شعبه رواه مسلم (325) وھو يغني عنه |