● جامع الترمذي | لا يبلغ العبد أن يكون من المتقين حتى يدع ما لا بأس به حذرا لما به البأس «سنن ابن ماجہ/الزہد 24 (4215) ( تحفة الأشراف : 9902) (ضعیف) (سند میں عبد اللہ بن یزید دمشقی ضعیف راوی ہیں)» |
● سنن ابن ماجه | لا يبلغ العبد أن يكون من المتقين حتى يدع ما لا بأس به حذرا لما به البأس «سنن الترمذی/صفة القیامة 19 ( 2451 ) ، ( تحفة الأشراف : 9902 ) ( ضعیف ) » ( ترمذی نے اس کی تحسین فرمائی ہے ، اور حافظ نے صحیح الاسناد کہا ہے ، سند میں عبداللہ بن یزید مجہول راوی ہیں ، جن کی توثیق صرف ابن حبان نے کی ہے ، اور ان کی مجہول کی توثیق کو علماء نے قبول نہیں کیا ہے ، اس لئے یہ سند ضعیف ہے ) |