● جامع الترمذي | قام إلى قربة معلقة فخنثها ثم شرب من فيها «سنن ابی داود/ الأشربة 15 (3721) ، ( تحفة الأشراف : 5149) (منکر) (سند میں عبداللہ بن عمر العمری ضعیف راوی ہیں، اور یہ حدیث پچھلی صحیح حدیث کے برخلاف ہے)» قال الشيخ زبير علي زئي: (1891) إسناده ضعيف / د 3721 |
● سنن أبي داود | اخنث فم الإداوة ثم شرب من فيها « سنن الترمذی/الأشربة 18 (1891)، (تحفة الأشراف: 5149) (منکر) » (سند میں عبیداللہ بن عمر ہیں، ابوعبیدالآجری سے روایت ہے کہ امام ابوداود نے کہا : «ہذا لا یعرف عن عبیداللہ بن عمر، والصحیح حدیث عبدالرزاق عن عبداللہ بن عمر (تحفة الأشراف: 5149) » (یہ حدیث عبیداللہ بن عمر سے نہیں جانی جاتی ، اس کو عبدالرزاق نے عبداللہ بن عمر سے روایت کیا ہے ، واضح رہے کہ امام ترمذی نے عبدالرزاق سے اس طریق کی روایت کے بعد فرمایا : اس کی سند صحیح نہیں ہے ، عبداللہ العمری حفظ کے اعتبار سے ضعیف ہیں ، اور مجھے نہیں معلوم کہ انہوں نے عیسیٰ بن عبداللہ سے سنا ہے یا نہیں سنا ہے، خلاصہ یہ ہے کہ عبیداللہ بن عمر سے یہ روایت غلط ہے صحیح یہ ہے کہ اس کو عبدالرزاق نے عبداللہ بن عمرالعمری سے روایت کیا جس کے بارے میں امام ابوداود نے اوپر اشارہ کیا اور امام ترمذی نے اس پر تنقید فرمائی ، نیز اوپر کی حدیث جو عبیداللہ بن عمر سے مروی ہے اس میں رسول اللہ صلی+اللہ+علیہ+وسلم سے مشک کے منہ سے موڑ کر پینے سے منع کیا گیا ہے ) قال الشيخ زبير علي زئي: ضعيف¤ إسناده ضعيف¤ ترمذي (1891)¤ عبد اللّٰه العمري ضعيف عابد (تق : 3489) إلا في نافع فھو حسن الحديث عنه¤ انظر تحفة الأقوياء (188)¤ انوار الصحيفه، صفحه نمبر 132 |