● سنن ابن ماجه | الغسل من الجنابة فقال ثلاثا « ( تفرد بہ ابن ماجہ ) ( صحیح ) » ( اس سند میں عطیہ ضعیف راوی ہیں ، لیکن ابو ہریرہ کی اگلی حدیث سے تقویت پاکر یہ صحیح ہے ، یہ حدیث تحفة الاشراف میں «فضيل بن مرزوق عن عطية عن أبي سعيد» کے زیر عنوان موجود نہیں ہے ، اور نہ ہی ابن حجر نے «النكت الظراف» میں اس پر کوئی استدراک کیا ہے ، اور نہ ہی یہ مصباح الزجاجة میں موجود ہے لیکن «غاية المقصد في زوائد المسند ( ق 37 )» میں موجود ہے ، ان شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ ابن ماجہ کے قدیم نسخوں میں یہ حدیث موجود نہیں ہے ) قال الشيخ زبير علي زئي: ضعيف¤ إسناده ضعيف¤ عطية العوفي ضعيف الحفظ مشھور بالتدليس القبيح (انظر ضعيف سنن أبي داود: 452) وفضيل يروي عن عطية الموضوعات قاله ابن حبان في المجروحين (2/ 209)¤ والحديث الآتي (الأصل: 577) يغني عنه¤ انوار الصحيفه، صفحه نمبر 399 |