● سنن ابن ماجه | توضئوا من لحوم الإبل لا توضئوا من لحوم الغنم توضئوا من ألبان الإبل لا توضئوا من ألبان الغنم صلوا في مرابض الغنم لا تصلوا في معاطن الإبل « تفرد بہ ابن ماجہ ، ( تحفة الأشراف : 7416 ، ومصباح الزجاجة : 205 ) ( ضعیف ) » ( سند میں بقیہ مدلس ہیں ، اور روایت عنعنہ سے کی ہے ، نیز خالد بن یزید مجہول ہیں ، اس لئے یہ حدیث ضعیف ہے ، اور حدیث کا دوسرا ٹکڑا «وتوضئوا من ألبان الإبل ولا توضئوا من ألبان الغنم» ضعیف اور منکر ہے ، بقیہ حدیث یعنی پہلا اور آخری ٹکڑا شواہد کی وجہ سے صحیح ہے ، یعنی اونٹ کے گوشت سے وضو اور بکری کے گوشت سے عدم وضو ، ملاحظہ ہو : صحیح أبی داود : 177 ) قال الشيخ زبير علي زئي: ضعيف¤ إسناده ضعيف¤ خالد بن يزيد بن عمر الفزاري مجهول الحال (تقريب: 1689)¤ و الحديث السابق (الأصل: 495) يغني عنه¤ انوار الصحيفه، صفحه نمبر 395 |