● جامع الترمذي | عمرة في رمضان تعدل حجة «سنن ابن ماجہ/المناسک 45 (2993) ( تحفة الأشراف : 18360) (صحیح)» |
● سنن أبي داود | عمرة في رمضان تجزئ حجة « تفرد بہ أبو داود، ( تحفة الأشراف: 18359)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الحج 95 (939)، سنن النسائی/ الکبری/ الحج (4227)، سنن ابن ماجہ/المناسک 45 (2993)، مسند احمد (6/405، 406) (حسن) » (اس کے راوی ابراہیم حافظہ کے کمزور ہیں مگر حدیث نمبر (1990) سے اس کو تقویت مل رہی ہے، نیز رمضان میں عمرہ کے ثواب سے متعلق جملہ کے شواہد صحیحین میں بھی ہیں، ہاں عورت کا قول «إني امرأة ... من حجتي؟» صحیح نہیں ہے) قال الشيخ زبير علي زئي: ضعيف¤ إسناده ضعيف¤ نسائي في الكبريٰ (4227)¤ رسول مروان : لم أعرفه وأصل الحديث صحيح،رواه أحمد (406/6) بسند حسن : ((عمرة في شهر رمضان تعدل حجة))¤ انوار الصحيفه، صفحه نمبر 76 |
● سنن أبي داود | اعتمري في رمضان فإنها كحجة « تفرد بہ أبو داود، ( تحفة الأشراف: 11857، 18361) (صحیح لغیرہ) » (اس کے راوی محمد بن اسحاق مدلس ہیں اور روایت عنعنہ سے، نیز عیسیٰ لین الحدیث ہیں، لیکن ”رمضان میں عمرہ کا ثواب حج کے برابر ہے“ کے ٹکڑے کے شواہد صحیحین اور دیگر مصادر میں ہیں ، اس لئے یہ حدیث صحیح ہے، ہاں: آخری ٹکڑا : «فكانت تقول إلخ» کا شاہد نہیں ہے، اس لئے ضعیف ہے، ملاحظہ ہو: صحیح ابی داود 6؍ 230) قال الشيخ زبير علي زئي: ضعيف¤ إسناده ضعيف¤ ابن إسحاق عنعن¤ وأصل الحديث صحيح،رواه الترمذي (935) بلفظ : ((عمرة في رمضان تعدل حجة))¤ انوار الصحيفه، صفحه نمبر 76 |