اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی نماز کے لیے کھڑا ہو، تو وہ اپنے سامنے مت تھوکے، کیونکہ جب تک وہ اپنی جائے نماز میں ہوتا ہے، تب تک وہ اللہ عزوجل سے مناجات میں مشغول ہوتا ہے۔ اور (اسی طرح) وہ اپنے دائیں جانب (بھی) نہ تھوکے، کیونکہ اس کی دائیں طرف فرشتہ ہوتا ہے۔ ہاں (اگر تھوکنا چاہے تو) اپنے بائیں جانب یا پاؤں کے نیچے تھوکے، پھر اسے دفن کر دے۔“[صحيفه همام بن منبه/متفرق/حدیث: 120]
تخریج الحدیث: «صحيح بخاري، كتاب الصلوٰة، باب دفن النخامة فى المسجد، رقم: 416، حدثنا إسحاق بن نصر قال: حدثنا عبدالرزاق عن معمر، عن همام: سمع أبا هريرة عن النبى صلى الله عليه وسلم قال: .... - صحيح مسلم، كتاب المساجد ومواضع الصلوٰة، باب النهى عن البصاق فى المسجد، فى الصلوٰة وغيرها، رقم: 547، 552، 553 - مسند أحمد: 100/16-101، رقم: 8217 - سنن الكبرىٰ، كتاب الصلاة، باب الدليل على أنه إنما يبزق عن يساره إذا كان فارغا: 293/20 - شرح السنة، كتاب الصلوٰة، باب كراهية البزاق فى المسجد ونحو القبلة: 381/2، 382.»