303- وعن عبد الله بن عبد الرحمن عن أبى الحباب سعيد بن يسار عن أبى هريرة أنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ”إن الله يقول يوم القيامة: أين المتحابون لجلالي، اليوم أظلهم فى ظلي يوم لا ظل إلا ظلي.“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ قیامت کے دن فرمائے گا: میرے جلالتِ شان کے لیے ایک دوسرے سے محبت کرنے والے کہاں ہیں؟ میں آج انہیں اپنے (عرش کے) سائے میں رکھوں گا، آج میرے سائے کے علاوہ کوئی سایہ نہیں ہے۔“[موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 614]
تخریج الحدیث: «303- الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 952/1 ح 1840، ك 51 ب 5 ح 13) التمهيد 428/17، الاستذكار: 1776، و أخرجه مسلم (2562) من حديث مالك به .»
قال الشيخ زبير على زئي: سنده صحيح
موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم کی حدیث نمبر 614 کے فوائد و مسائل
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 614
تخریج الحدیث: [وأخرجه مسلم 2562، من حديث ما لك به] تفقه: ➊ صرف اللہ کے لئے ایک دوسرے سے محبت کرنا بہت فضیلت والا کام ہے۔ ➋ نیز دیکھئے [الموطأ ح:155، 446، 414، والبخاري 6806، ومسلم: 2637،1031، و صححه ابن حبان الموارد: 2510] ➌ قول راجح میں حدیث قدسی کے الفاظ بھی اللہ تعالی ہی کی طرف سے ہوتے ہیں۔ دیکھئے [تحرير علوم الحديث تصنيف شيخ عبدالله بن يوسف الجديع العراقي دهو من المعاصرين ج 1 ص 37] ➍ ہر عمل خالص اللہ تعالٰی کی رضا کے لئے ہونا چاہئے۔ ➎ اسلام ہی وہ دین ہے جو محبت بانٹ رہا ہے اور آپس میں اخوت و بھائی چارے کو فروغ دے رہا ہے۔
موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث/صفحہ نمبر: 303