266- مالك عن نافع عن نبيه بن وهب أخي بني عبد الدار أن عمر بن عبيد الله أرسل إلى أبان بن عثمان وأبان يومئذ أمير الحاج، وهما محرمان: إني أردت أن أنكح طلحة بن عمر ابنة شيبة بن جبير، فأردت أن تحضر ذلك فأنكر ذلك، عليه أبان ابن عثمان، وقال: سمعت عثمان بن عفان يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ”لا ينكح المحرم ولا يخطب ولا ينكح.“ قال أبو الحسن: يمكن أن يكون نبيه سمع أبان يقول هذا. وقد جاء من حديث غير مالك ما يصحح هذا، ولو لم يأت ذلك لكان ذلك ممكنا أن يسمعه من الرسول صلى الله عليه وسلم فيصير متصلا من حديث مالك بمن لم يسم، والله ولي التوفيق. كمل حديث نافع، وهو اثنان وسبعون حديثا.
نبیہ بن وہب (تابعی) سے روایت ہے کہ عمر بن عبیداللہ نے ابان بن عثمان (بن عفان) کی طرف پیغام بھیجا کہ میں (طلحہ) بن عمر (القرشی التیمی) کا شیبہ بن جبیر کی بیٹی سے نکا ح کرنا چاہتا ہوں اور میرا ارادہ ہے کہ آپ بھی اس میں حاضر ہوں۔ ان دنوں ابان رحمہ اللہ حاجیوں کے امیر تھے۔ اور دونوں (عمر بن عبید اللہ اور ابان) حالتِ احرام میں تھے، تو ابان بن عثمان نے عمر بن عبید اللہ (کی دعوت) کا انکار کیا اور فرمایا میں نے (اپنے والد) سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”احرام باندھنے والا نہ نکا ح کرے اور نہ منگنی کرے اور نہ کسی کا نکا ح کرائے۔“، ابوالحسن (القابسی) نے کہا ہو سکتا ہے کہ نبیہ نے اسے ابان سے سنا ہو۔ امام مالک رحمہ اللہ کے علاوہ دوسروں کی روایت سے اسی بات کی تصیح (و تائید) ہوتی ہے اور اگر یہ بات نہ ہوتی تو ممکن ہے کہ انہوں نے پیغام لے جانے والے سے سنا ہو، پس یہ روایت نامعلوم راوی کی سند کے ساتھ متصل ہو جاتی ہے اور اللہ ہی توفیق دینے والا ہے۔، نافع کی بیان کردہ احادیث مکمل ہوگئیں اور یہ بہتر (72) حدیثیں ہیں۔ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 604]
تخریج الحدیث: «266- الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 348/2، 349 ح 788، ك 20 ب 22 ح 70) التمهيد 45/16، الاستذكار: 738، وأخرجه مسلم (1409) من حديث مالك به .»