129. باب مَا جَاءَ فِي الْمَسْجِدِ الَّذِي أُسِّسَ عَلَى التَّقْوَى
129. باب: اس مسجد کا بیان جس کی بنیاد تقویٰ پر رکھی گئی ہے۔
ابو سعید خدری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ بنی خدرہ کے ایک شخص اور بنی عمرو بن عوف کے ایک شخص کے درمیان بحث ہو گئی کہ کون سی مسجد ہے جس کی بنیاد تقویٰ پر رکھی گئی
۱؎ تو خدری نے کہا: وہ رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم کی مسجد
(یعنی مسجد نبوی) ہے، دوسرے نے کہا: وہ مسجد قباء ہے، چنانچہ وہ دونوں اس سلسلے میں رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے تو آپ نے فرمایا:
”وہ یہ مسجد ہے، یعنی مسجد نبوی اور اس میں
(یعنی مسجد قباء میں) بھی بہت خیر و برکت ہے
“ ۲؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،
۲- علی بن عبداللہ بن المدینی نے یحییٰ بن سعید القطان سے
(سند میں موجود راوی) محمد بن ابی یحییٰ اسلمی کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا: ان میں کوئی قابل گرفت بات نہیں ہے، اور ان کے بھائی انیس بن ابی یحییٰ ان سے زیادہ ثقہ ہیں۔
[سنن ترمذي/كتاب الصلاة/حدیث: 323]