الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن ترمذي
كتاب اللباس
کتاب: لباس کے احکام و مسائل
13. باب مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ خَاتَمِ الذَّهَبِ
13. باب: مرد کے لیے سونے کی انگوٹھی پہننے کی حرمت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1737
حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ شَبِيبٍ، وَالْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْخَلَّالُ، وغير واحد، قَالُوا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُنَيْنٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ، قَالَ: " نَهَانِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ التَّخَتُّمِ بِالذَّهَبِ، وَعَنْ لِبَاسِ الْقَسِّيِّ، وَعَنِ الْقِرَاءَةِ فِي الرُّكُوعِ وَالسُّجُودِ، وَعَنْ لِبَاسِ الْمُعَصْفَرِ "، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
علی بن ابی طالب رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے سونے کی انگوٹھی، «قسی» (ایک ریشمی کپڑا) کا لباس، رکوع و سجود میں قرآن پڑھنے اور «معصفر» (کسم سے رنگے ہوئے زرد) کپڑے سے منع فرمایا ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ [سنن ترمذي/كتاب اللباس/حدیث: 1737]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «انظر حدیث رقم 264 و 1725 (صحیح)»

وضاحت: ۱؎: سونا مردوں کے لیے حرام ہے، نہ کہ عورتوں کے لیے، لہٰذا ممانعت مردوں کے لیے ہے، رکوع اور سجدہ میں اللہ کی تسبیح بیان کی جاتی ہے، اس میں قرآن پڑھنا صحیح نہیں ہے، کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

   صحيح مسلمالتختم بالذهب عن لباس القسي عن القراءة في الركوع والسجود عن لباس المعصفر
   جامع الترمذيالتختم بالذهب عن لباس القسي عن القراءة في الركوع والسجود عن لباس المعصفر
   سنن ابن ماجهعن التختم بالذهب
   سنن النسائى الصغرىعن خاتم الذهب عن لبوس القسي المعصفر قراءة القرآن وأنا راكع
   سنن النسائى الصغرىخاتم الذهب عن القسي المعصفر لا أقرأ وأنا راكع
   سنن النسائى الصغرىتختم الذهب عن المعصفر عن لبس القسي عن القراءة في الركوع
   سنن النسائى الصغرىالتختم بالذهب عن لبس القسي عن قراءة القرآن وأنا راكع عن لبس المعصفر
   سنن النسائى الصغرىخاتم الذهب عن لبوس القسي المعصفر قراءة القرآن وأنا راكع
   سنن النسائى الصغرىخاتم الذهب عن لبوس القسي المعصفر قراءة القرآن وأنا راكع

سنن ترمذی کی حدیث نمبر 1737 کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1737  
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
سونا مردوں کے لیے حرام ہے،
نہ کہ عورتوں کے لیے،
لہٰذا ممانعت مردوں کے لیے ہے،
رکوع اور سجدہ میں اللہ کی تسبیح بیان کی جاتی ہے،
اس میں قرآن پڑھنا صحیح نہیں ہے،
کیوں کہ رسول اللہ ﷺ نے منع فرمایا ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1737