عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ بریرہ کے شوہر بنی مغیرہ کے ایک کالے کلوٹے غلام تھے، جس دن بریرہ آزاد کی گئیں، اللہ کی قسم، گویا میں انہیں مدینے کے گلی کوچوں اور کناروں میں اپنے سامنے دیکھ رہا ہوں کہ ان کے آنسو ان کی داڑھی پر بہہ رہے ہیں، وہ انہیں منا رہے ہیں کہ وہ انہیں ساتھ میں رہنے کے لیے چن لیں لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ [سنن ترمذي/كتاب الرضاع/حدیث: 1156]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «صحیح البخاری/الطلاق 15 (5282)، 16 (5283)، سنن ابی داود/ الطلاق 19 (2232)، (تحفة الأشراف: 5998) و6189) (صحیح) و أخرجہ کل من: سنن ابی داود/ الطلاق (2231)، و مسند احمد (1/215)، وسنن الدارمی/الطلاق 15 (2338) من غیر ہذا الوجہ۔»