عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے دیکھا کہ میں نماز میں اپنا بایاں ہاتھ اپنے داہنے ہاتھ پر رکھے ہوئے تھا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرا داہنا ہاتھ پکڑا اور اسے میرے بائیں ہاتھ پر رکھ دیا۔ [سنن نسائي/كتاب الافتتاح/حدیث: 889]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «سنن ابی داود/الصلاة 120 (755)، سنن ابن ماجہ/إقامة 3 (811)، (تحفة الأشراف: 9378)، مسند احمد 1/347 (حسن)»
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 889
889 ۔ اردو حاشیہ: ➊ شریعت اسلامیہ میں دائیں ہاتھ کو ترجیح اور فضیلت حاصل ہے۔ جنتیوں کو اہل یمین کہا گیا ہے۔ دایاں ہاتھ اچھے کاموں کے لیے مخصوص ہے۔ اور اسی طرح نماز میں دوران قیام دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ کے اوپر رکھنے کا حکم ہے۔ ➋ دوران نماز میں غلطی کی اصلاح کی جا سکتی ہے۔ ➌ اپنی نماز کی اصلاح ہو یا دوسرے کی۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 889