کریمہ بنت ہمام بیان کرتی ہیں کہ انہوں نے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کو کہتے ہوئے سنا: تم لوگوں کو کدو کی تونبی سے منع کیا گیا ہے، لاکھی برتن سے منع کیا گیا ہے اور روغنی برتن سے منع کیا گیا ہے، پھر وہ عورتوں کی طرف متوجہ ہوئیں اور بولیں: سبز روغنی گھڑے سے بچو اور اگر تمہیں تمہارے مٹکوں کے پانی سے نشہ آ جائے تو اسے نہ پیو۔ [سنن نسائي/كتاب الأشربة/حدیث: 5684]
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5684
اردو حاشہ: جب حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ ایسے برتنوں سےجن میں نشے کا صرف امکان ہے منع فرما رہی ہیں تو کیا وہ یہ کہہ سکتی ہیں کہ نشہ آورمشروب پیو لیکن نشہ نہ آئے ہرگز نہیں۔ برتنوں کے مسئلے کی تحقیق عنقریب گزر چکی ہے نیز راجح قول کے مطابق یہ روایت شواہد کی بنا پر صحیح ہے۔ (ذخيرة العقبىٰ شرح سنن النسائي305/40)
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5684