جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فجر پڑھی جس وقت صبح (صادق) آپ پر واضح ہو گئی۔ [سنن نسائي/كتاب المواقيت/حدیث: 544]
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 544
544 ۔ اردو حاشیہ: صبح کی نماز کا اول وقت بلااختلاف صبح صادق ہے۔ صبح صادق سے مراد روشنی کی وہ سفید پٹی ہے جو افق کے ساتھ ساتھ پھیلی ہوتی ہے۔ پھیلنے سے پہلے جب چند شعاعیں نیچے سے اوپر کو اٹھتی ہوئی نظر آتی ہیں، وہ صبح کاذب ہے۔ صبح کاذب نماز میں معتبر ہے نہ روزے میں بلکہ صبح صادق ہی اصل صبح ہے۔ روشنی واضح ہونے سے یہی مراد ہے۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 544