الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن نسائي
كتاب الزاينة (من المجتبى)
کتاب: زینت اور آرائش کے احکام و مسائل
71. بَابُ : لَعْنِ الْوَاشِمَةِ وَالْمُوتَشِمَةِ
71. باب: جسم گودنے اور گودانے والی عورتوں پر وارد لعنت کا بیان۔
حدیث نمبر: 5253
أَخْبَرَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ:" لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْوَاصِلَةَ، وَالْمُوتَصِلَةَ، وَالْوَاشِمَةَ، وَالْمُوتَشِمَةَ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بال جوڑنے اور جوڑوانے والی عورت پر اور گودنے اور گودانے والی عورت پر لعنت فرمائی۔ [سنن نسائي/كتاب الزاينة (من المجتبى)/حدیث: 5253]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «انظر حدیث رقم: 5098 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن

سنن نسائی کی حدیث نمبر 5253 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5253  
اردو حاشہ:
حسن کی خاطر جسم کے بعض حصوں کو سوئی سے چھید کر سرمہ یا کوئی اور رنگ بھرا جاتا تھا۔ ظاہر ہے کہ یہ اپنے آپ کوعذاب میں ڈالنا نیز غیر ضروری تکلف ہے لہذا منع ہے۔ (دیکھیے حدیث:5094)
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5253