اس سند سے بھی ابن شہاب زہری سے، اسی طرح مرسلاً روایت ہے۔ ابوعبدالرحمٰن (نسائی) کہتے ہیں: مرسل روایتیں زیادہ قرین صواب ہیں۔ [سنن نسائي/كتاب الزينة من السنن/حدیث: 5197]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «انظر حدیث رقم: 5193 (صحیح) (یہ سند بھی ضعیف ہے، اس لیے کہ ابن شہاب زہری نے اسے مرسلاً روایت کیا ہے، لیکن دوسرے طرق سے آنے کی وجہ سے یہ صحیح لغیرہ ہے)»
قال الشيخ الألباني: سكت عنه الشيخ
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف، إسناده ضعيف، السند مرسل انوار الصحيفه، صفحه نمبر 363
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5197
اردو حاشہ: 5193 کی سند نعمان کی وجہ سے ضعیف ہے اور اس کی بعد والی روایت مرسل ہیں اور راجح قول کے مطابق مرسل از قسم ضعیف ہے، تاہم شیخ البانی رحمہ اللہ اور دیگر کئی محققین نے اس روایت کے مجموعی طرق اور شواہد کی بنا پر اس روایت کو قابل حجت قرار دیا ہے۔ تفصیل کےلیے دیکھئے: (الموسوعة الحدیثیة، مسند أحمد:29؍283)
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5197