مالک بن عمیر کہتے ہیں کہ صعصعہ بن صوحان نے علی رضی اللہ عنہ کے پاس آ کر عرض کیا: آپ ہمیں اس چیز سے منع کریں جس سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کو منع فرمایا ہے، کہا: ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کدو سے بنے، سبز رنگ والے اور کھجور کی لکڑی سے بنے برتنوں کے استعمال سے اور جَو اور گیہوں کی شراب پینے سے منع فرمایا اور ہمیں سونے کے چھلے، ریشم اور حریر کے لباس اور سرخ زین کے استعمال سے منع فرمایا ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب الزينة من السنن/حدیث: 5173]
وضاحت: ۱؎: «دبّاء»: کدو سے بنا ہوا برتن، حنتم: سبز رنگ کا برتن جس میں نبیذ بناتے ہیں، «نقیر»: کھجور کی جڑ کی لکڑی کھود کر بنایا ہوا برتن، «مزفت»: رنگ کیا ہوا برتن، ان برتنوں سے متعلق نہی منسوخ ہے، ممکن ہے علی رضی اللہ عنہ کو اس کے منسوخ ہونے کا علم نہ ہو سکا ہو۔
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5173
اردو حاشہ: کھجور کی جڑکو اندر سے کرید کرید کر بڑا سا برتن بنا لیا جاتا تھا۔ یہ بھی مساموں سے خالی ہوتا تھا، اس لیے اس برتن کو بھی انہوں نے شراب کے لیے مخصوص کررکھا تھا تاکہ جلدی نشہ پیدا ہو، نیز یہ روایت شواہد کی بنا پر صحیح ہے جیسا کہ محقق کتاب نے بھی لکھا ہے کہ سابقہ روایت اس سے کفایت کرتی ہے۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5173