فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4909
اردو حاشہ: (1) یہ روایت اگرچہ موقوف ہے لیکن حکما مرفوع ہی ہے کیونکہ یہ بات کوئی صحابی اپنی رائے سے نہیں کہہ سکتا۔ واللہ أعلم (2) محقق کتاب نے مذکورہ دونوں روایتوں کو سندا ضعیف قرار دیا ہے لیکن دیگر محققین نے شواہد کی بنا پر ان کو حسن کہا ہے۔ دیکھیے: (الصحیحة، حدیث:231، وذخیرة العقبیٰ، شرح سنن النسائي: 30/37۔32)
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 4909