طاؤس سے روایت ہے کہ عمر رضی اللہ عنہ نے لوگوں سے جنین (پیٹ میں موجود بچہ کی دیت) کے سلسلے میں مشورہ طلب کیا، تو حمل بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جنین (پیٹ میں موجود بچہ) میں ایک غرہ (ایک لونڈی یا ایک غلام) کا فیصلہ کیا۔ طاؤس کہتے ہیں: گھوڑا بھی «غرہ» ہے۔ [سنن نسائي/كتاب القسامة والقود والديات/حدیث: 4820]
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4820
اردو حاشہ: احادیث میں غرہ کی تفسیر غلام یا لونڈی سے کی گئی ہے۔ حضرت طاوس نے گھوڑے کو اور بعض لوگوں نے گھوڑے کے ساتھ ساتھ خچر کو بھی شامل کر دیا ہے۔ بعض مرفوع روایات میں گھوڑے اور خچر کا ذکر مدرج اور کسی راوی کا وہم ہے کیونکہ غرہ کی تفسیر جب خود رسول اللہ ﷺ نے غلام یا لونڈی سے فرما دی ہے تو پھر ادھر ادھر التفات کی ضرورت ہی نہیں رہی۔ رسول اللہ ﷺ کی بات قول فیصل ہے۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 4820