ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”کوئی نبی ایسا نہیں بھیجا گیا اور نہ اس کے بعد کوئی خلیفہ ایسا ہوا جس کے دو مشیر و راز دار نہ ہوں۔ ایک مشیر و راز دار اسے بھلائی کا حکم دیتا اور برائی سے روکتا ہے اور دوسرا اسے بگاڑنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑتا۔ لہٰذا جو خراب مشیر سے بچ گیا وہ (برائی اور فساد سے) بچ گیا“۔ [سنن نسائي/كتاب البيعة/حدیث: 4208]
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4208
اردو حاشہ: (1)”مشیر“ عربی میں لفظ بطانۃ استعمال ہوا ہے۔ اس کے لفظی معنیٰ رازدان اور مشیر کے ہیں۔ گہرے دوست کو بھی بطانۃ کہہ لیا جاتا ہے کیونکہ یہ بھی راز دان ہوتا ہے۔ (2)”حقیقتاً بچ گیا“ دنیا میں خرابی، ذلت اور رسوائی سے اور آخرت میں اللہ تعالیٰ کی ناراضی اور عذاب سے۔ خلق بھی راضی، خالق بھی راضی۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 4208