7. باب: آیت کریمہ: ”جو اللہ اور اس کے رسول سے لڑتے ہیں اور زمین میں فساد برپا کرنے کی کوشش کرتے ہیں، ان کا بدلہ یہ ہے کہ انہیں قتل کر دیا جائے یا سولی پر چڑھا دیا جائے یا ان کے ہاتھ پاؤں کاٹ دیے جائیں یا انہیں ملک بدر کر دیا جائے“ کی تفسیر اور کن لوگوں کے بارے میں یہ نازل ہوئی ان کا ذکر اور اس بارے میں انس بن مالک رضی الله عنہ کی حدیث کے ناقلین کے الفاظ کے اختلاف کا ذکر۔
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس قبیلہ عکل کے آٹھ آدمی آئے، پھر انہوں نے اسی طرح «لم يحسمهم» ”ان کے زخموں کو داغا نہیں“ تک بیان کیا اور «فقتلوا راعيها» کے بجائے «قتلوا الراعي» کہا۔ [سنن نسائي/كتاب تحريم الدم/حدیث: 4031]