زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے اس آیت: «ومن يقتل مؤمنا متعمدا فجزاؤه جهنم» کے بارے میں کہا: یہ آیت سورۃ الفرقان کی اس آیت: «والذين لا يدعون مع اللہ إلها آخر ولا يقتلون النفس التي حرم اللہ إلا بالحق» کے آٹھ مہینہ بعد نازل ہوئی ہے۔ ابوعبدالرحمٰن نسائی کہتے ہیں: ابوالزناد نے اپنے اور خارجہ کے درمیان میں مجالد بن عوف کو داخل کیا ہے۔ [سنن نسائي/كتاب تحريم الدم/حدیث: 4012]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «انظر ما قبلہ (حسن صحیح) اور لفظ ’’ستة أشہر‘‘ زیادہ صحیح ہے»
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4012
اردو حاشہ: لگتا ہے اس میں انقطاع نہیں ہے کیونکہ ممکن ہے کہ ابو الزناد نے مجاہد سے سنا ہو اور پھر خارجہ سے بھی سن لیا ہو۔ محدثین کے ہاں یہ عام ہوتا ہے، پھر طبرانی کی روایت سے بھی ظاہر ہوتا ہے کہ خارجہ نے اسے روایت بیان کی ہے۔ و اللہ أعلم۔ (ذخیرة العقبی شرح سنن النسائي: 31/279)
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 4012