رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم زمین میں بٹائی کا معاملہ کیا کرتے تھے، ہم اسے تہائی اور چوتھائی اور غلہ کی مقررہ مقدار کے بدلے کرائیے پر دیتے تھے۔ سعید نے بھی اسے یعلیٰ بن حکیم سے روایت کیا ہے۔ [سنن نسائي/كتاب المزارعة/حدیث: 3927]
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث3927
اردو حاشہ: تہائی یا چوتھائی کے عوض بٹائی پر زمین دینا تو جائز ہے‘ البتہ معین مقدارِ غلہ کے عوض جائز نہیں کیونکہ ہوسکتا ہے اس زمین میں اتنا غلہ پیدا ہی نہ ہو۔ ہاں‘ مقررہ رقم لی جا سکتی ہے کیونکہ رقم زمین سے الگ چیز ہے۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 3927