صفیہ بنت شیبہ ایک عورت سے روایت کرتی ہیں، وہ کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو وادی کے نشیبی حصہ کو دوڑ کر طے کرتے ہوئے دیکھا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے: ”یہ وادی دوڑ کر ہی پار کی جائے گی“۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب مناسك الحج/حدیث: 2983]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «سنن ابن ماجہ/الحج 43 (2987)، (تحفة الأشراف: 18382)، مسند احمد (6/404، 405) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: اب اس حصے پر دو سبز پتھر لگا دیئے گئے ہیں۔
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2983
اردو حاشہ: وادی کے پیٹ سے مراد صفا اور مروہ کے درمیان سبز روشنیوں کے مابین نشیبی جگہ ہے، یعنی دونوں پہاڑوں کی چڑھائی کے درمیان والی جگہ۔ بارش وغیرہ کی صورت میں اس جگہ پانی بہتا تھا، اس لیے اسے وادی یا مسیل کہا گیا۔ آج کل اسے ملین اخضرین کہا جاتا ہے۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 2983