عمرو بن شعیب کہتے ہیں کہ ایک عورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی اور اس کے ساتھ اس کی ایک بچی تھی اور اس کی بچی کے ہاتھ میں دو کنگن تھے، آگے اسی طرح کی روایت ہے جیسے اوپر گزری ہے۔ اور یہ روایت مرسل ہے۔ ابوعبدالرحمٰن (نسائی) کہتے ہیں: خالد معتمر سے زیادہ ثقہ راوی ہیں (اس لیے ان کی متصل روایت معتمر کی مرسل سے زیادہ صحیح ہے)۔ [سنن نسائي/كتاب الزكاة/حدیث: 2482]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «انظر ما قبلہ (حسن) (اس سند میں دو راوی ساقط ہیں، مگرسابقہ سند متصل ہے)»
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2482
اردو حاشہ: خالد کی روایت متصل ہے جبکہ معتمر کی روایت منقطع ہے کیونکہ عمرو بن شعیب صحابی ہیں نہ تابعی بلکہ نچلے طبقے کے راوی ہیں، تاہم یہ روایت بھی سابقہ حدیث کی وجہ سے حسن درجے کی ہے۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 2482