الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن نسائي
كتاب الصيام
کتاب: روزوں کے احکام و مسائل و فضائل
68. بَابُ : ذِكْرِ اخْتِلاَفِ النَّاقِلِينَ لِخَبَرِ حَفْصَةَ فِي ذَلِكَ
68. باب: اس باب میں حفصہ رضی الله عنہا کی حدیث کے ناقلین کے اختلاف کا ذکر۔
حدیث نمبر: 2342
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ حَمْزَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ حَفْصَةَ، قَالَتْ:" لَا صِيَامَ لِمَنْ لَمْ يُجْمِعِ الصِّيَامَ قَبْلَ الْفَجْرِ" , أَرْسَلَهُ مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ.
ام المؤمنین حفصہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ اس شخص کا روزہ نہیں جو فجر سے پہلے روزہ کی پختہ نیت نہ کر لے۔ مالک بن انس نے اسے مرسلاً روایت کیا ہے ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب الصيام/حدیث: 2342]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «انظر حدیث رقم: 2333 (صحیح)»

وضاحت: ۱؎: یعنی مالک نے اسے منقطعاً روایت کیا ہے، کیونکہ زہری نے عائشہ رضی الله عنہا کو نہیں پایا ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح موقوف

قال الشيخ زبير على زئي: حسن

سنن نسائی کی حدیث نمبر 2342 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2342  
اردو حاشہ:
انقطاع سے مراد یہ ہے کہ امام مالک رحمہ اللہ  نے یہ روایت زہری عن عائشہ وحفصہ رضی اللہ عنہما نے بیان کی ہے۔ ظاہر ہے کہ امام زہری کا حضرت عائشہ سے سماع ہے نہ حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا سے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 2342