ابو امامہ رضی الله عنہ کہتے ہیں: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، اور آپ سے عرض کیا کہ مجھے کوئی ایسا حکم دیجئیے جسے میں آپ سے براہ راست اخذ کروں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنے اوپر روزہ لازم کر لو کیونکہ اس کے برابر کوئی (عبادت) نہیں ہے“۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب الصيام/حدیث: 2222]
وضاحت: ۱؎: یعنی شہوت کے توڑنے اور نفس امارہ اور شیطان کے دفع کرنے کے سلسلہ میں روزے کے برابر کوئی عبادت نہیں، یا کثرت ثواب میں اس کے برابر کوئی عبادت نہیں۔
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2222
اردو حاشہ: ”اس جیسی کوئی چیز نہیں۔“ ثواب واجر کے لحاظ سے یا گناہ سے بچنے کے لیے؟ بعض نے اس روایت میں صوم سے مراد ہی تقویٰ لیا ہے کیونکہ صوم کے معنیٰ ہیں، رک جانا، اور تقویٰ کے معنی بھی تقریباً یہی ہیں لیکن پہلے معنیٰ ہی صحیح ہیں جو کہ مشہور ہیں لیکن یاد رہے کہ روزوں کا مقصد بھی تقویٰ کا حصول ہے۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 2222