الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن نسائي
كتاب الصيام
کتاب: روزوں کے احکام و مسائل و فضائل
24. بَابُ : فَضْلِ السُّحُورِ
24. باب: سحری کرنے کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 2164
أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ صَاحِبِ الزِّيَادِيِّ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الْحَارِثِ يُحَدِّثُ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: دَخَلْتُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَتَسَحَّرُ، فَقَالَ:" إِنَّهَا بَرَكَةٌ أَعْطَاكُمُ اللَّهُ إِيَّاهَا فَلَا تَدَعُوهُ".
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب میں سے ایک شخص کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، آپ اس وقت سحری کھا رہے تھے، آپ نے فرمایا: یہ برکت ہے جس سے اللہ تعالیٰ نے تمہیں دی ہے تو تم اسے مت چھوڑو۔ [سنن نسائي/كتاب الصيام/حدیث: 2164]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 15605)، مسند احمد 5/367، 370، 371 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح

سنن نسائی کی حدیث نمبر 2164 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2164  
اردو حاشہ:
تمہیں عطا فرمائی ہے۔ یعنی خاص تمہارے لیے رعایت ہے، ورنہ یہودی اور عیسائی اس نعمت سے محروم ہیں، لہٰذا اسے امتیاز سمجھ کر اختیار کرو، امتیازات چھوڑے نہیں جاتے، اس لیے اسے نہ چھوڑو۔ سحری کھائی جائے تاکہ یہودیوں اور عیسائیوں کے روزے سے مشابہت نہ ہو۔ مجبوراً سحری چھوٹ جائے تو کوئی حرج نہیں۔ مثلاً بیدار نہ ہو سکے۔ (مزید تفصیل کے لیے دیکھئے، حدیث: 2146)
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 2164