ام المؤمنین حفصہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ جب فجر روشن ہو جاتی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دو رکعتیں پڑھتے تھے۔ [سنن نسائي/كتاب قيام الليل وتطوع النهار/حدیث: 1780]
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1780
1780۔ اردو حاشیہ: ➊ حضر ت حفصہ رضی اللہ عنہا کی روایت کا یہ صبر آزما تکرار (15دفعہ) سند کے کچھ اختلافات ظاہر کرنے کے لیے ہے۔ محدثین کے لیے یہ چیز بہت اہم اور معلومات افزا ہوتی ہے اگرچہ عام آدمی اسے بے فائدہ سمجھتا ہے۔ سند کے اختلافات سندیں دیکھ کر معلوم ہو سکتے ہیں۔ یاد رہے اس اختلاف سے حدیث کی حیثیت مجروح نہیں ہوتی کیونکہ حدیث صحیح سند سے محفوظ ہوتی ہے۔ تکرار کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ بعض دوسرے ضعیف راویوں نے سند کے بیان میں جو غلطیاں کی ہیں، وہ واضح ہو جائیں۔ ان کی غلطی سے اصل اور صحیح سند مجروح نہیں ہوتی، لہٰذا عوام الناس کو یہ اختلاف دیکھ کر پریشان نہیں ہونا چاہیے۔ ہر تکرار میں یہ چیز مدنظر رہے۔ ➋ یہ باب اور مسئلہ چند ابواب قبل گزر چکا ہے۔ یہاں دوبارہ اس باب کا ذکر صرف مذکورہ حدیث کی سند کا اختلاف ظاہر کرنے کے لیے ہے۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 1780