اسود کہتے ہیں کہ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا: تم میں سے کوئی خود سے شیطان کا کوئی حصہ نہ کرے کہ غیر ضروری چیز کو اپنے اوپر لازم سمجھ لے، اور داہنی طرف ہی سے پلٹنے کو اپنے اوپر لازم کر لے، میں نے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اکثر بائیں طرف سے پلٹتے دیکھا ہے۔ [سنن نسائي/كتاب السهو/حدیث: 1361]
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1361
1361۔ اردو حاشیہ: ”اپنے آپ پر شیطان کا حصہ نہ رکھے۔“ یعنی غیرواجب کو خود ہی واجب کر لینا شریعت میں مداخلت ہے، شیطان کی پیروی ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے کی مخالفت ہے۔ گویا دائیں جانب سے مڑنے کو ضروری سمجھنا درست نہیں۔ ہاں، اگر کوئی دونوں جانب سے مڑنے کو جائز سمجھ کر دائیں جانب کو ترجیح دے تو کوئی حرج نہیں۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 1361