یوسف سے روایت ہے کہ معاویہ رضی اللہ عنہ نے لوگوں کے آگے نماز پڑھی (یعنی ان کی امامت کی) تو وہ نماز میں کھڑے ہو گئے، حالانکہ انہیں بیٹھنا چاہیئے تھا، تو لوگوں نے سبحان اللہ کہا، پر وہ کھڑے ہی رہے، اور نماز پوری کر لی، پھر بیٹھے بیٹھے دو سجدے کیے، پھر منبر پر بیٹھے، اور کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے: ”جو اپنی نماز میں سے کوئی چیز بھول جائے تو وہ ان دونوں سجدوں کی طرح سجدے کر لے“۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب السهو/حدیث: 1261]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ النسائي، مسند احمد 4/100، (تحفة الأشراف: 11452) (ضعیف) (اس کے راوی ’’یوسف‘‘ اور ان کے بیٹے ”محمد“ دونوں لین الحدیث ہیں)»
وضاحت: ۱؎: ایک تو یہ حدیث سند کے اعتبار سے ضعیف ہے، دوسرے اس میں مذکور بھول بالکل عام نہیں ہے، بلکہ رکن کے سوا کسی اور چیز کی بھول مراد ہے، معاویہ رضی اللہ عنہ قعدہ اولیٰ بھولے تھے جو رکن نہیں ہے، اس طرح کی بھول کا کفارہ سجدہ سہو ہو سکتا ہے، جیسا کہ اگلی حدیث میں آ رہا ہے۔
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1261
1261۔ اردو حاشیہ: یہ سہو دو رکعتوں کے بعد تشہد بھولنے کا سہو تھا۔ اس میں یہی طریقہ ہے کہ اگر امام کھڑا ہو جائے تو «سبحان اللہ» سننے کے باوجود واپس نہ بیٹھے بلکہ نماز جاری رکھے۔ آخر میں سلام سے پہلے سہو کے دوس جدے کرے۔ ہر سہو میں ایسے نہیں ہوتا۔ جیسا کہ پیچھے وضاحت ہو چکی ہے
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 1261