الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن ابن ماجه
كتاب الأذان والسنة فيه
کتاب: اذان کے احکام و مسائل اورسنن
6. بَابُ : إِفْرَادِ الإِقَامَةِ
6. باب: اقامت کے کلمات ایک ایک بار کہنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 731
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَعْدٍ عَمَّارُ بْنُ سَعْدٍ ، مُؤَذِّنُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ : أَنَّ" أَذَانَ بِلَالٍ كَانَ مَثْنَى مَثْنَى، وَإِقَامَتَهُ مُفْرَدَةٌ".
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مؤذن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ بلال رضی اللہ عنہ اذان کے کلمات دو دو بار، اور اقامت کے کلمات ایک ایک بار کہتے تھے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأذان والسنة فيه/حدیث: 731]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 3826، ومصباح الزجاجة: 271) (صحیح)» ‏‏‏‏ (اسناد میں ضعف ہے کیونکہ اولاد سعد مجاہیل ہیں، لیکن اصل حدیث صحیح ہے، اور اس کا معنی صحیح بخاری میں ہے)

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
قال البوصيري: ’’ ھذا إسناد ضعيف لضعف أولاد سعد القرظ: عمار وسعد و عبدالرحمن ‘‘
وانظر الحديث السابق (710)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 404

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 731 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث731  
اردو حاشہ:
فائدہ:
مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہے جبکہ متناً ومعناً صحیح ہے جیساکہ گزشتہ حدیث سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 731