الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن ابن ماجه
كتاب الزهد
کتاب: زہد و ورع اور تقوی کے فضائل و مسائل
12. بَابُ : مَعِيشَةِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
12. باب: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کی معیشت کا بیان۔
حدیث نمبر: 4156
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , حَدَّثَنَا وَكِيعٌ , عَنْ أَبِي نَعَامَةَ , سَمِعَهُ مِنْ خَالِدِ بْنِ عُمَيْرٍ , قَالَ: خَطَبَنَا عُتْبَةُ بْنُ غَزْوَانَ , عَلَى الْمِنْبَرِ , فَقَالَ:" لَقَدْ رَأَيْتُنِي سَابِعَ سَبْعَةٍ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , مَا لَنَا طَعَامٌ نَأْكُلُهُ إِلَّا وَرَقُ الشَّجَرِ , حَتَّى قَرِحَتْ أَشْدَاقُنَا".
خالد بن عمیر کہتے ہیں کہ عتبہ بن غزوان رضی اللہ عنہ نے ہمیں منبر پر خطبہ سنایا اور کہا: میں نے وہ وقت دیکھا ہے جب میں ان سات آدمیوں میں سے ایک تھا جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے، ہمارے پاس درخت کے پتوں کے سوا کھانے کو کچھ نہ ہوتا تھا، یہاں تک کہ (اس کے پتے کھانے سے) ہمارے مسوڑھے زخمی ہو جاتے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الزهد/حدیث: 4156]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «صحیح مسلم/الزہد 2967)، سنن الترمذی/صفة جہنم 2 (2575)، (تحفة الأشراف: 9757)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/174، 5/61) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم

   صحيح مسلملقد رأيتني سابع سبعة مع رسول الله ما طعامنا إلا ورق الحبلة حتى قرحت أشداقنا
   سنن ابن ماجهلقد رأيتني سابع سبعة مع رسول الله ما لنا طعام نأكله إلا ورق الشجر حتى قرحت أشداقنا

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 4156 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث4156  
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم پر آنے پر سخت حالات ہمارے لیے صبر و استقامت کا سبق ہیں۔

(2)
منبر پر ایسے حالات بیان کرنے کا مقصد سامعین کو یہ سمجھانا ہے کہ اب جبکہ ہر قسم کی نعمتیں میسر ہیں۔
ان پر اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیے۔
اور ان سے معمولی سی کمی پر شکوہ شروع نہیں کردینا چاہیے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 4156   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 7437  
خالد بن عمیر بیان کرتے ہیں،میں نے حضرت عتبہ بن غزوان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا،میں نے اپنے آپ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سات ساتھیوں میں ساتواں فرددیکھا،ہمارا کھانا صرف حبلہ درخت کے پتے تھے،حتی کہ ہماری باچھیں چھل گئیں۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:7437]
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
حبله:
کانٹوں والادرخت۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 7437