الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن ابن ماجه
كتاب الطهارة وسننها
کتاب: طہارت اور اس کے احکام و مسائل
39. بَابُ : الرَّجُلِ يَسْتَعِينُ عَلَى وُضُوئِهِ فَيُصَبُّ عَلَيْهِ
39. باب: وضو میں کسی سے مدد لینے کا بیان جو اس پر پانی ڈالے۔
حدیث نمبر: 391
حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ آدَمَ ، حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ ، حَدَّثَنِي الْوَلِيدُ بْنُ عُقْبَةَ ، حَدَّثَنِي حُذَيْفَةُ بْنُ أَبِي حُذَيْفَةَ الْأَزْدِيُّ ، عَنْ صَفْوَانَ بْنِ عَسَّالٍ ، قَالَ:" صَبَبْتُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَاءَ فِي السَّفَرِ، وَالْحَضَرِ فِي الْوُضُوءِ".
صفوان بن عسال رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو سفر و حضر میں کئی بار وضو کرایا ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الطهارة وسننها/حدیث: 391]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 4956، ومصباح الزجاجة: 161) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس حدیث کی سند میں ولید بن عقبہ مجہول راوی ہیں)

وضاحت: ۱؎: وضو کرانے کا مطلب یہ ہے کہ وہ پانی ڈالتے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم وضو کرتے۔

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
الوليد بن عقبة: مجهول (تقريب: 7444)
وشيخه حذيفة بن أبي حذيفة: مجهول الحال
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 392