الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن ابن ماجه
كتاب الأدب
کتاب: اسلامی آداب و اخلاق
19. بَابُ : إِذَا أَتَاكُمْ كَرِيمُ قَوْمٍ فَأَكْرِمُوهُ
19. باب: جب کسی قوم کا معزز شخص آئے تو اس کی عزت و تکریم کرو۔
حدیث نمبر: 3712
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ , أَنْبَأَنَا سَعِيدُ بْنُ مَسْلَمَةَ , عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ , عَنْ نَافِعٍ , عَنْ ابْنِ عُمَرَ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا أَتَاكُمْ كَرِيمُ قَوْمٍ , فَأَكْرِمُوهُ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تمہارے پاس کسی قوم کا کوئی معزز آدمی آئے تو تم اس کا احترام کرو۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأدب/حدیث: 3712]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 8440، ومصباح الزجاجة: 1295) (حسن)» ‏‏‏‏ (سند میں سعید بن مسلمہ ضعیف راوی ہے، لیکن شواہد کی بناء پر یہ حسن ہے، ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی: 1205)

قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: حسن

   سنن ابن ماجهإذا أتاكم كريم قوم فأكرموه

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 3712 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3712  
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
مہمان کا اکرام اس کے مقام و مرتبے کے مطابق ہونا چاہیے۔

(2)
غیر مسلم مہمان سے بھی خندہ پیشانی سے ملنا اور اس کی مناسب خاطر تواضع کرنا ضروری ہے لیکن کوئی ایسا کام نہ کیا جائے جس سے اسلام اور مسلمانوں کے شرف و وقار میں کمی ہو۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3712