عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تمہارے پاس کسی قوم کا کوئی معزز آدمی آئے تو تم اس کا احترام کرو“۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأدب/حدیث: 3712]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 8440، ومصباح الزجاجة: 1295) (حسن)» (سند میں سعید بن مسلمہ ضعیف راوی ہے، لیکن شواہد کی بناء پر یہ حسن ہے، ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی: 1205)
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3712
اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) مہمان کا اکرام اس کے مقام و مرتبے کے مطابق ہونا چاہیے۔
(2) غیر مسلم مہمان سے بھی خندہ پیشانی سے ملنا اور اس کی مناسب خاطر تواضع کرنا ضروری ہے لیکن کوئی ایسا کام نہ کیا جائے جس سے اسلام اور مسلمانوں کے شرف و وقار میں کمی ہو۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3712