الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔
1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات
سوانح حیات:
امام ابن ماجہ رحمہ اللہ
كتاب الصيد
کتاب: شکار کے احکام و مسائل
9. بَابُ : صَيْدِ الْحِيتَانِ وَالْجَرَادِ
9. باب: مچھلی اور ٹڈی کا شکار۔
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ ابْنُ سَلَمَةَ ، عَنْ أَبِي الْمُهَزِّمِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةٍ أَوْ عُمْرَةٍ فَاسْتَقْبَلَنَا رِجْلٌ مِنْ جَرَادٍ، أَوْ ضَرْبٌ مِنْ جَرَادٍ، فَجَعَلْنَا نَضْرِبُهُنَّ بِأَسْوَاطِنَا وَنِعَالِنَا، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" كُلُوهُ فَإِنَّهُ مِنْ صَيْدِ الْبَحْرِ". ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج یا عمرہ کے لیے نکلے، تو ہمارے سامنے ٹڈیوں کا ایک گروہ آیا، یا ایک قسم کی ٹڈیاں آئیں، تو ہم انہیں اپنے کوڑوں اور جوتوں سے مارنے لگے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” انہیں کھاؤ یہ دریا کا شکار ہیں“ ۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الصيد/حدیث: 3222]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «سنن ابی داود/المناسک 42 (1854)، سنن الترمذی/الحج 27 (850)، (تحفة الأشراف: 14832)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/306، 364، 374، 407) (ضعیف)» (سند میں ابوالمہزم متروک راوی ہیں)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف جدًا سنن أبي داود (1854) ترمذي (850) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 492
● جامع الترمذي كلوه فإنه من صيد البحر ● سنن أبي داود الجراد من صيد البحر ● سنن أبي داود من صيد البحر ● سنن ابن ماجه كلوه فإنه من صيد البحر