عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قیامت کے دن ہر دغا باز کے لیے ایک جھنڈا نصب کیا جائے گا، پھر کہا جائے گا کہ یہ فلاں شخص کی دغا بازی ہے“۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الجهاد/حدیث: 2872]
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2872
اردو حاشہ: فوائد ومسائل:
(1) شرعی حکمران اور خلیفہ کی بیعت کرنے کے بعد اسے توڑدینا بہت بڑا گناہ ہے۔
(2) قیامت کے دن ایسے مجرم کی بہت زیادہ بدنامی اور رسوائی ہوگی۔
(3) جھنڈ ا دور سے نظر آ جانے والی چیز ہے اس لیے شرعی خلیفہ کے باغی کی بہت زیادہ تشہیر ہوگی۔ دور سے دیکھ کر لوگ کہیں گے، یہ شخص غدار تھا۔ یہ جھنڈا اس کی غداری کا اعلان ہے۔
(4) بعض گناہوں کی سزا جہنم میں جانے سے پہلے محشر کے میدان میں ہی مل جائے گی۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 2872