قیس بن عباد کہتے ہیں کہ میں نے ابوذر رضی اللہ عنہ کو قسم کھا کر کہتے سنا کہ آیت کریمہ: «هذان خصمان اختصموا في ربهم»(سورۃ الحج: ۱۹)”یہ دونوں ایک دوسرے کے دشمن ہیں اپنے رب کے بارے میں انہوں نے جھگڑا کیا“ سے «إن الله يفعل ما يريد»(سورۃ الحج: ۲۴) تک، ان چھ لوگوں کے بارے میں اتری جو بدر کے دن باہم لڑے، حمزہ بن عبدالمطلب، علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہما مسلمانوں کی طرف سے، اور عبیدہ بن حارث، عتبہ بن ربیعہ، شیبہ بن ربیعہ اور ولید بن عتبہ کافروں کی طرف سے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الجهاد/حدیث: 2835]
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2835
اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) عتبہ، شیبہ اور ولید کافروں کے سردار تھے۔ عتبہ حضرت ہندہ رضی اللہ عنہ کا باپ تھا جبکہ حضرت ہندہ حضرت ابو سفیان رضی اللہ عنہ کی زوجہ محترمہ اور ام المومنین ام حبیبہ رضی اللہ عنہ کی والده تھیں۔ شیبہ، عتبہ کا بھائی تھا اور ولید عتبہ کا بیٹا تھا۔
(2) حضرت علی رضی اللہ عنہ ابو طالب بن عبد المطلب کے بیٹے تھے اور حضرت عبیدہ رضی اللہ عنہ حارث بن عبدالمطلب کے بیٹے تھے۔ اس طرح یہ دونوں حضرات رسول اللہ ﷺ کے عم زاد ہوئے جب کہ حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ عبد المطلب کے بیٹے اور رسول اللہ ﷺ کے چچا تھے۔
(3) جہاں ایمان کا معاملہ ہو وہاں خون کے رشتے بھی اہمیت رکھتے۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 2835